کہاں اپنا نشاں پاۓ گی دنیا نئی دلچسپیاں پاۓ گی دنیا یہ جس میں ہم ...
جب تمھاری یادوں کی روشنی اترتی ہے پھول کھلنے لگتے ہیں زندگی سنورتی ہے دھوپ ...
کس کس خبر کو خواب سے وہ جوڑ کر گیا ہے ہر موڑ پر ہی ...
چلتے چلتے آ نکلا ہے شہر میں لڑکا گاؤں کا دھوپ بہت دیکھی ہے اس ...
شام کہیں لہرائی جاگی آنکھوں میں تنہائی جاگی پھر چمکے موتی اندر کے دریا کی ...
ہو جاۓ کہاں اس کی شروعات کا کیا ہے دل ہو تو محبت میں مقامات ...
اپنی وحشت سے جو ڈرتا ہی چلا جاتا ہے دل کے صحرا میں بکھرتا ہی ...
دستک دوں جس پہ شہر میں وہ در کوئی نہیں پھرتا ہوں کوچہ کوچہ مرا ...
پھول كھلاۓ كس نے اتنے ديۓ جلاۓ كس نے اتنے آنكھوں كو كچھ اور ہوس ...
پہاڑی راستے پر آبجو کی آزمائش ہے سمندر کس طرف ہے جستجو کی آزمائش ہے ...