بھُول جاتا ہُوں کہِ پہلے بھی مِلا ہوں تجھُ سے تُو نے رکھّا ہے یہ ...

جاں بکف جام بَلَب کچھُ بھی نہیں لَوٹ آیا ہوں سَبَب کچھُ بھی نہیں کَون ...

دیواروں سے ٹکرانا سَر رُکنا مت پانی ہو جائیں گے پتّھر رُکنا مت دِہلیزیں، زنجیریں ...

ختم ہوتی ہے دلِ شوریدہ کی گرمی کہاں دیکھنے والے ہماری خاک کو چھُو کر ...

یہ گریباں ہے یہ داماں ہے خبردار رہو ”آخِرِ کار بِیاباں ہے خبردار رہو“ یہ ...

دُعا کی دَسَتکوں سے وَا نہ ہوں گے دَر ابھی اور لَبِ دَریا کَٹیں گے ...

بہتے ہوے پانی میں دو پھُول خوش خط تحریر اور کمرے میں داخل ہوتی ہوئی ...

قسمتِ ہجریاب میں لُطفِ ِعتاب تک نہیں ٹوٹا ہے ِکتنی بار دل، تَابِ حِساب تک ...

بُجھتی آنکھ کی لو کے پیچھے کانپتی دُنیا شاد رہے یہ خواب سی دُنیا خاک ...

ہووے گا تماشا پسِ افلاک کہیں اور پہنچے گی ِمرے بعد مِری خاک کہیں اور ...