گزارنی تھی عارضی امان میں گزار دی یہ زندگی کرائے کے مکان میں گزار دی ...

پہلے پچکار کے دھیرے سے نکالی دنیا دل نہ مانا تو وہاں اور بسا لی ...

سرشاریاں بھی کھو گئیں اور بے خودی چلی گئی اس زندگی کا کیا کریں زندہ ...