غزل

یہ تحریر 881 مرتبہ دیکھی گئی

O

ہوس کے پاؤں مدھم پڑگئے ہیں
بہت اچھا ہوا غم پڑ گئے ہیں

ہمیں دنیا میں دو دن بھی بہت تھے
کسی کی چاہ میں کم پڑ گئے ہیں

سفر تھا صرف اُن کے آستاں تک
مگر رہ میں دو عالم پڑ گئے ہیں

مرے ہاتھوں کی ریکھاؤں میں خورشید
اچانک کچھ نئے خم پڑ گئے ہیں