غزل

یہ تحریر 735 مرتبہ دیکھی گئی

O

جو دل میں گونجتی ہے بات وہ کہنے نہیں دیتی
مگر دنیا مجھے خاموش بھی رہنے نہیں دیتی

یہ میری زندگی میرے لہو سے جو عبارت ہے
مجھے میرے لہو کی موج میں بہنے نہیں دیتی

یہ تیری یاد حائل ہے تری موجودگی بن کر
مجھے تیری جدائی کے ستم سہنے نہیں دیتی

ذرا سا کھوٹ بھی اِس آب و تابِ زرمیں رہنے دے
یہی ظلمت ہے جو اس چاند کو گہنے نہیں دیتی

خزانہ دفن ہو تو بیٹھ جاتی ہے زمیں اکثر
دلِ ویراں کو اُس کی بے زری دہنے نہیں دیتی