رنج فراق یار میں رسوا نہیں ہوا اتنا میں چپ ہوا کہ تماشا نہیں ہوا ...
میں مفلسی سے لدا اس گلی سے جاتا ہوں وہ میرے حال کو دیکھے نہیں ...
گوالن کے ہاتھ میں سرمئی اُپلے اور سر پر چاندنی جیسے دودھ کی کٹوری دل ...
ریڈیو بند ہے کئی دن سے کل سے اخبار بھی نہیں آیا یہ تجسّس کہ ...
جھڑتے پتوں کے عارض پر کیا جادوئی رنگت ہے پیڑ کی آنکھ میں خون اترا ...
حلب محاذ جنگ؟ نہیں یہ میرا شہر ہے میرا گھر شہر کے مرکز میں ہے ...
نہ ہو تو ساتھ ‘جب’ کچھ بھی یہاں اچھا نہیں لگتا کوئی جتنا بھی ہو ...
غالبًا ماگھ کا مہینا تھا چھاجوں پانی برس رہا تھا ہڑک فلم بینی کی زورآورتھی ...
چونتیسویں کہانی: وہ باتیں تیری وہ فسانےتیرے: گورنمنٹ کالج کےرفقائے کار: کس کس کا ذکرکروں، ...
ریاست (ماں ) کے سر میں جوئیں نہیں ہیں یقیننا ۔ ورنہ کل جو ماردھاڑ ...






