غزل

یہ تحریر 228 مرتبہ دیکھی گئی

وہ جس جبین کا خاکِ شفا نشان بنے

وہ آفتابِ امامت کی ترجمان بنے

حضور آپ کی چادر کے ماننے والے

ظہورِ پنجتنِ پاک کی زبان بنے

وہ جس مقام پہ فائز ہیں میثمِ تمار

یہ وہ مقام ہے کہ خامشی اذان بنے

لڑائی یہ تھی کہ تاریخ میں ابو طالب

اکیلے شمعِ رسالت کا سائبان بنے

عزا کے آنسوؤں سے خاکِ عشق گوندھی گئی

پھر اس سے ماتمی لوگوں کے جسم و جان بنے