ایک جہنم ہے
جس میں جھوٹ پھیلانے والوں کو
بنا سزا سنائے ہی دھکیل دیا جاتا ہے
کہ میرے دل کے میدان میں کوئی روز محشر نہیں لگے گا
نہ کوئی حساب ہو گا نہ کوئی کتاب
نہ تمہاری اپنی نیکی تمہارے کام آ سکتی ہے
نہ کسی اور کی دعا تمہیں بچا سکتی ہے
اپنی خودی کی خدا میں خود ہوں
میرے جہانِ من کا ہر فیاکون
مجھ فرد جنوں کے کن سے نکلتا ہے
میرے نظامِ شخصی میں ہر سیارہ و ستارہ
مجھ فرد واحد کے حکم پر چلتا ہے
میرے وجود کے کون و مکاں کا
کوئی اگلا جہان نہیں
میری خرد کی فصیلوں پر
کسی ان دیکھی دنیا کا گماں نہیں
میرے نظام شخصی کی کششِ ثقل کا نام
“سچ” ہے
اور سچائی میں ہیر پھیر کرنے والوں کا ٹھکانہ
موت ہے
(وہ موت جسکے بعد دوبارہ زندہ ہونے کا امکاں تو کیا
گماں بھی ممکن نہیں)
اور زندگی!
زندگی میرے جہان کی وہ نعمت ہے
جسے تم چاہ کر بھی جھٹلا نہیں سکتے
کہ میرے جہانِ من میں
ایک تمہاری چاہت ہے
اور ایک میری
تم چاہتے ہو وہ ہو جو تمہاری چاہت ہے
مگر ہو گا وہی جو میری چاہت ہے
کہ میرے دل کے جنگل کا کوئی پتا بھی
میرے حکم کے بغیر نہیں ہلتا
میرے دل کے خرابے میں
یہ تحریر 737 مرتبہ دیکھی گئی