پھول كھلاۓ كس نے اتنے
ديۓ جلاۓ كس نے اتنے
آنكھوں كو كچھ اور ہوس تھى
ساۓ بچھاۓ كس نے اتنے
ايک جھلک ميں اس چہرے پر
رنگ دکھاۓ كس نے اتنے
ايک شرر كى بيتابى سے
باغ جلاۓ كس نے اتنے
كس نے اس كے روپ سنوارے
خواب دكھاۓ كس نے اتنے
ويرانوں سے وحشت لے كر
شہر بساۓ كس نے اتنے