ہم کسی خواب کی تعبیر ہوا کرتے ہیں منہدم کرتے ہو ، تعمیر ہوا کرتے ...

گھر محبت بھرا تعمیر بھی ہو سکتا ہے خواب شرمندۂ تعبیر بھی ہو سکتا ہے ...

نیند آنکھوں میں نہیں خواب بڑے ہوتے ہیں دن نکلتے ہی مرے ساتھ کھڑے ہوتے ...

نکل کے چاند ستاروں کے درمیان سے ہم نظر زمین سے آتے ہیں آسمان سے ...

حیرتوں کا باب مجھ پر منکشف ہونے کو ہے ہونے کی تکرار میں کچھ مختلف ...

ہر شہر کے بیچ سے ایک دریا گزرتا ہے جیسے جسم کے بیچ سے شہ ...