عشرتِ دل غمِ الفت ہے تمھیں کیا معلوم اس میں جو درد کی لزت ہے ...

موسمِ گل ہے اور وقتِ صباح بھر صبوحی سے اے صنم مصباح آج آنکھیں ہیں ...

ہو نہ سکی جب آشنا دل کے معاملات سے عقل ہوئی کنارہ کش عشق کی ...