کالی آندھی

یہ تحریر 761 مرتبہ دیکھی گئی

وہ جب کالی آندھی کی مانند شہر میں آتے تھے
تو اسکول میں ہر طرف سہمی سرگوشیاں سنائی دیتی تھیں :
دیو آ گئے ، دیو آ گئے !!
کہانیوں میں تو جنوں ، بھوتوں اور دیووں کے سروں پر سینگ ہوتے ہیں ،
مگر وہ عجیب دیو تھے ،
ان کے سروں سے سینگ غائب تھے ،
وہ ہمیں کچھ نہیں کہتے تھے ،
الٹا ہمیں دیکھ کر ہاتھ ہلاتے تھے ،
مسکراتے تھے ،
مگر پھر بھی ہمیں اسٹیڈیم میں ان کے جناتی قہقہے سنائی دیتے تھے ،
ان کے آوازے کانوں میں گونجتے تھے :
آدم بو ، آدم بو !!