نزار قبانی کی ایک طویل عربی نظم کے ایک بند کا اردو ترجمہ

یہ تحریر 2075 مرتبہ دیکھی گئی

محمد السید عبدالخالق،کلیہ لغات و ترجمہ اردو،جامعہ ازہر،قاہرہ،مصر

انہوں نے ہم سے عربی زمانہ چرا لیا:
انہوں نے تاریخ کو اپنے پاؤں سے روند ڈالا
انہوں نے سفید پگڑی اور گھوڑوں کو بیچ دیا
انہوں نے آنکھوں کا سرمہ چرا لیا
اور دیہاتی خوبصورت لڑکیوں کی آنکھوں میں لگا دیا
انہوں نے حمل ہونے سے پہلے ہمارے حمل کو گرا دیا
انہوں نے مانع حمل گولیاں دے کر تاریخ کو منع کردیا کہ اولاد پیدا کرے
انہوں نے مانع حمل انجکشن دے کر شام کو بغداد بننے سے منع کیا
انہوں نے ہمیں وہی شراب پلائی جو انسان کو بے کردار کر دیتی ہے
اے صلاح الدین
انہون نے طارق سے اندلسی لباس چرا لیا
انہون نے اس سے تمغے چرا لئے
اسے فوج سے معزول کردیا
اس کو امن کی عدالت میں بھیج دیا
اسے فتح کا مجرم قرار دیا
کیا ایسا زمانہ آگیا کہ جس میں ہمارے لئے فتح بھی ناجائز ھوگئی؟!
پھر کیا ایسا زمانہ آگیا جس میں تلوار بھی فوجی عدالت کے دربار میں گناہ ہوگئی؟!
پھر کیا ایسا زمانہ بھی آگیا جس میں اسرائیل کا قومی ترانوں، ہزار کبوتروں اور پھولوں سے استقبال کیا جا رہا ہے؟!
نزار قبانی،کلیات نزار