غزل

یہ تحریر 1166 مرتبہ دیکھی گئی

خبر وحشت اثر ہے
کہ یہ صحرا ہی گھر ہے
بہت مدت میں جانا
محبت بے ثمر ہے
تو مانے یا نہ مانے
تجھے کہنا مگر ہے
پلٹ کر دیکھ ظالم
نظر جادو اثر ہے
محبت تم سے ہم کو
کہیں کیسے، مگر ہے
یہ ان دیکھے سے رستے
بھٹک جانے کا ڈر ہے
دل مضطر کو تسکیں
ترا تیر نظر ہے