کوئی یقین کرے نا کرے یہی سچ ہے
جو دل کے غار سے پھوٹی وہ روشنی سچ ہے
یہ سب پڑاؤ محض الجھنیں ہیں راستے کی
کہ زندگی ہے حقیقت نہ موت ہی سچ ہے
میں آدمی ہوں خدارا مجھے خدا نہ بنا
کہ میرے پاس کوئی جھوٹ نہ کوئی سچ ہے
پکارتی رہے دنیا مگر نہیں سنیں گے
کہ ہم سے لوگوں کو بس دل کی بات ہی سچ ہے
نہ دن کی کوئی حقیقت نہ شب کا کوئی مقام
یہ زیست شام کا لمحہ ہے، ملگجی سچ ہے