غزل

یہ تحریر 2340 مرتبہ دیکھی گئی

غزل

اشفاق عامر

ہے میرے خواب میں باغ جمال کی خوشبو

یہیں سے اٹھتی ہے تازہ خیال کی خوشبو

جواب بعد میں دیکھوں گا کوئی ہے کہ نہہں

بکھر گئی مرے اندر سوال کی خوشبو

اداس کر گئی پیڑوں کو اور پودوں کو

وہ دھیمی دھیمی سلگتی زوال کی خوشبو

چراغ ہجر کی لو میں دکھائی دینے لگی

مرے وجود میں گہرے ملال کی خوشبو

تمام شہر مہکتے چلے گئے عامر

کہاں کہاں نہیں پہنچی کمال کی خوشبو