غزل

یہ تحریر 706 مرتبہ دیکھی گئی

پھول كھلاۓ كس نے اتنے
ديۓ جلاۓ كس نے اتنے

آنكھوں كو كچھ اور ہوس تھى
ساۓ بچھاۓ كس نے اتنے

ايک جھلک ميں اس چہرے پر
رنگ دکھاۓ كس نے اتنے

ايک شرر كى بيتابى سے
باغ جلاۓ كس نے اتنے

كس نے اس كے روپ سنوارے
خواب دكھاۓ كس نے اتنے

ويرانوں سے وحشت لے كر
شہر بساۓ كس نے اتنے