سہیل احمد خان کا انتظار حسین کے نام خط

یہ تحریر 1264 مرتبہ دیکھی گئی

ٹوکیو

چھ اپریل

انتظار صاحب السلام علیکم

معذرت خواہ ہوں کہ جاپان آنے سے پہلے آپ سے مل نہیں سکا۔ یونیورسٹی اور مختلف حکومتی اداروں سے بہت سے معاملات نبٹانے تھے۔ ان شااللہ جولائی اگست میں یہاں تعطیلات ہوں گی تو پاکستان میں آپ سے ملاقات ہو گی۔ میں بخیریت پہنچ گیا ہوں۔ یونیورسٹی بہت اچھی ہے اور بے شمار سہولتیں ہیں مگر پاکستان میں جس طرح کے طرز زیست کی عادت ہو چکی ہے اس کے پیش نظر یہاں رہ سکوں گا یا کب تک رہ پاؤں گا اس کا فیصلہ کچھ عرصہ بعد ہی ہو سکے گا۔ جی ھاں ٹوکیو کی وسعت اور صفائی ستھرائی اور مشینوں کی حکومت دیکھنے کے لائق ہے البتہ یہاں بھی چڑیاں نہیں ھاں کوے بہت ہیں اور ان کی آواز سن پائیں تو اپنے ھاں کے کووں کو بہت مہذب سمجھیں۔ اسماعیل میرٹھی نے یہاں کے کوے دیکھے ہوتے تو ان کی آواز پر کچھ اور لکھنا پڑتا۔

ٹوکیو میں اس وقت بہار کا عالم ہے۔ چیری کے پھولوں سے سارا شہر بھرا ہوا ہے۔ یہ سفید پھول ہیں چونکہ یہاں بارشیں کافی ہوتی ہیں اس لئے درختوں کے تنے سیاہی مائل ہیں۔ ان سیاہی مائل درختوں پر سفید پھول عجیب منظر دکھاتے ہیں۔ اس درخت کو دیکھنے سے بیک وقت عدم و وجود یا بہار و خزاں کی یکجائی کا سا احساس ہوتا ہے۔ یہاں سردی ابھی تک ہے۔ سوٹ کے بغیر باہر نکلنا ممکن نہیں اور ہوا میں شمشیر کی نہ سہی

اس موسم میں بھی کم از کم کند چھری کی سی تیزی ضرور ہے۔

یہ خط یہاں پہنچنے کی اطلاع کے لیے لکھ رہا ہوں کچھ عرصے بعد مزید اطلاعات فراہم کروں گا ۔ مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ پاکستان میں رہتے ہوئے خطوں کا جواب دینا بھی مشکل ہوتا ہے۔ میں خود اس سلسلے میں بہت سست ہوں اس لئے آپ سے بھی فوری جواب کی توقع نہیں رکھوں گا مگر اگر آپ میرے خطوں کے جواب میں دو تین ماہ میں بھی ایک خط لکھ دیں گے تو احباب کی کچھ خبر ملتی رہے گی۔

زاہد ڈار کو سلام انہیں کہیں کہ پاکستان آتے ہوئے ان کے لئے کچھ کتابیں ضرور لاؤں گا۔ اکرام اللہ صاحب اور مسعود اشعر صاحب سے ملاقات ہو تو انہیں بھی میرا سلام پہنچائیں۔ اسی طرح سلیم شاہد اور الطاف قریشی کو بھی۔ دیگر احباب میں جو بھی ملے سلام کہیں۔ ٹوکیو میں بدھ مت کے مندر بے شمار ہیں۔

ایک بڑا مندر تو یونیورسٹی جاتے ہوئے روز دیکھتا ہوں۔ جاپانی دوستوں کے ساتھ کسی روز اندر بھی جاؤں گا۔ شنٹو مذہب کی عبادت گاہیں بھی ہیں۔

مخلص

سہیل احمد خان

میرا پتا یہ ہے

Suhail Ahmad Khan

Visiting professor,

Urdu dept,

Tokyo University of

foreign studies,

51_21 nishigahara

4_ chome kitanku

114-8580

Tokyo, Japan (نوٹ: یہ خط غالباً 1999 میں لکھا گیا۔ مدیر)