بدلہ

یہ تحریر 762 مرتبہ دیکھی گئی

آپ مر چکے ہیں

آپ میرے اندر
اک سفید پتھر
پر لکھا ہوا اک
نام بن چکے ہیں

پھُول چننے والا
خون کر چکا ہے

تین چار آنسو
جن پہ وہ خدا تھا
ریتلی رگوں میں
جذب ہو چکے ہیں