آپ مر چکے ہیں
آپ میرے اندر
اک سفید پتھر
پر لکھا ہوا اک
نام بن چکے ہیں
پھُول چننے والا
خون کر چکا ہے
تین چار آنسو
جن پہ وہ خدا تھا
ریتلی رگوں میں
جذب ہو چکے ہیں
آپ مر چکے ہیں
آپ میرے اندر
اک سفید پتھر
پر لکھا ہوا اک
نام بن چکے ہیں
پھُول چننے والا
خون کر چکا ہے
تین چار آنسو
جن پہ وہ خدا تھا
ریتلی رگوں میں
جذب ہو چکے ہیں