الجھن

یہ تحریر 725 مرتبہ دیکھی گئی

بہت گم صم
بہت الجھی ہوئی سی زندگی ہے
جو کسی صورت، کسی پہلو
کوئی آسودگی پہروں نہیں ملتی
بہت گپ چپ
بہت دھیرے اٹھے قدموں سے
کچھ ایسے ملائم اور سلونے درد
دل کے ان نہاں خانوں میں اترے ہیں
جہاں کوئی جھری، رخنہ کوئی روزن نہیں باقی
جہاں یہ درد ان دیکھے جھروکوں میں
بسیرا کر کے اپنا آشیاں بنتے ہی رہتے ہیں
تو گویا زندگی میں
درد اور دل کی جدائی کا تصور ہی نہیں کوئی
تو پھر وعدہ کرو جاناں
مجھے یہ درد ، یہ الجھن سبھی منظور ہے
لیکن ۔۔۔
اگر اس کے عوض تم بھی میرے دل کے نہاں خانے میں بس جاؤ