تم نے کہا تھا لوٹ آؤں گا
کچھ ہی دن کی بات ہے جاناں
میں نے مانا سچ ہی ہوگا
کچھ دن کی بات ہی ہوگی
دھانی جوڑا روپہلی سنہری گوٹے والا
جھمکے، پائل ،بندیا ، ست رنگی کنگن کی جوڑی
کاجل ،لالی اور تمہاری پسند کی خشبو
سب کچھ الماری میں رکھ چھوڑا
پھر جیسے وقت نے دوڑ لگادی
تیز ،تیز اور تیز
آج اک مدت بعد۔۔۔وہ برسوں سے بند الماری کھولی
دیکھا پھیکے پڑ گئے سب رنگ
دھانی جوڑا سرمئی ہو گیا
خشبو اُڑگئی ۔۔۔ اک باسی پن تھا اور سیلن تھی
پھر بہتے پانی میں اِک اِک کر کے پھینک آئی
کچھ ڈوب گیا ۔۔۔کچھ دور تلک بہتا ہی گیا
کوئی وعدہ تھا ۔۔۔کوئی جاگتی آ نکھوں کا سپنا
کوئی تارے توڑکے لانے کا دعویٰ
بس سچ نہیں تھا
اب بیٹھی یہ سوچتی ہوں
کیوں میں نے سچ مانا۔۔۔ جب تم نے کہا تھا
کچھ ہی دن کی بات ہے جاناں۔
۔۔۔تم نے کہا تھا ۔۔۔
یہ تحریر 352 مرتبہ دیکھی گئی