یہ داغدار پتے کیا داغدار دل ہیں
“یہ داغ داغ اجالا” یہ داغدار پتے
تاریخ کا اجالا تاریخ کا اندھیرا
اک ساتھ ہو گیا تھا
“یہ داغ داغ اجالا” یہ داغدار پتے
دونوں میں کوئی رشتہ تاریخ کا نہیں ہے
“یہ داغ داغ اجالا”دیکھا مگر تھا کس نے
یہ داغدار پتے تاریخ تو نہیں ہیں
یہ داغدار دل بھی تاریخ سے پرے ہیں
اک آ گ سی ہے روشن ہے داغوں کی انجمن میں
تاریخ ان کی اپنی ، اپنی وجودیت ہے
یہ داغدار پتے دل ہیں، یا دل مشابہ
داغوں کے ساتھ پتے کتنے ہرے بھرے ہیں
موسم یہ داغ کا ہےیا داغدار دل کا
داغوں میں زندگی کہ آثار تو نہیں ہیں
لیکن یہ زندگی کی کچھہ اور کیفیت ہے
یہ داغدار پتے ہر پیڑ پر نہیں ہیں
یہ داغدار پتے یہ داغدار موسم
کیا دکھ ہے ان کا کوئی پوچھے زرا تو ان سے
ہے کتنا سخت موسم
جو داغ کو اجازت کچھ بولنے کی ہوتی
کیا کہتے یہ بھی سوچو
کچھ کہ رہے ہیں پھر بھی
جنبش کوئی زباں کی ،پتے کی سرسراہٹ
ٹوٹے ہوئے یہ پتے کچھ اور بے اماں ہیں
آوارگی کے دن بھی کتنے اداس لمحوں کے ساتھ ہیں فروزاں
“یہ داغ داغ اجالا”تاریخ کا حوالہ
یہ داغدار پتے تاریخ تو نہیں ہیں
یہ داغدار موسم میرے وجود میں ہے
یہ زندگی ہے میری زنداں کی ایک صورت
میری نمود گویا اخفائے حال بھی ہے
زنداں کی ایک شب ہو۔یا شام زندگی کی
سب کچھ ہے مجھ میں شامل
اک زندگی کی صورت
“یہ داغ داغ اجالا “یہ داغدار پتے
تاریخ سے نکل کر تصویر بن گئے ہیں
سرور الہدی
23 ستمبر 2024