ایک فنونِ لطیفہ کا شائق ، نازک طبع مگر خوش گوش
دُنیا کے دھندوں سے فارغ ہو کر رُوح کی راحت چاہے ذرا
دِل کی بات ہزج میں لکھے یا پِیلو میں ٹھمری سُنے
لیکن مِلز کی گھر گھر گھر گھر کانوں سے آ ٹکرائے
موٹریں ، انجن اور مشینیں رنگ میں بھنگ مِلا کے رہیں
رہی سہی کسر آ کے نکالے ساتھ گلی میں کوئی رِکشا
دیواروں سے سَر ٹکرائیں ، تانیں ، سُر ، بحریں ، اوزان
کھرج ، رکھب ، گندھار اور مدھم ، پنچم ، دھیوت اور نکھاد
فاعِ فعولُ فعولُ فعولُن ، فاعِ فعولُ فعولُ فعَل