پیوند

یہ تحریر 103 مرتبہ دیکھی گئی

رفوگر سے کہیو
کہ مخمل کے کرتے پہ اندر کی جانب
لگے ٹاٹ کا ایک ٹکڑا کچھ ایسے
کہ سیون دکھے
ٹاٹ ہرگز نہ جھلکے
رفوگر سے کہیو
کہ تن ڈھانکنے کے مسائل۔۔۔۔عجب بے سرو پا سے ہیں
جلد سوزن چلائے
ہمیں شام ڈھلنے سے پہلے مرادوں کی پوشاک اچھی سی تیار کردے
رفو گر سے کہیو
کہ منھ مانگی اجرت تو ہم دے ہی دیں گے
یہ جاں بار احسان جب تک جئیں گے،
جہاں تک بھی ہوگا، چکاتی رہے گی
سبھی کام چھوڑے
مرادوں کا چولا ذرا جم کے مشاق ہاتھوں سے سی دے
رفو گر سے کہیو
اسی نرم مخمل پہ اندر کی جانب، کسی طور یہ ٹاٹ پیوند کردے
ذرا کی ذرا گاہکوں سے نبٹنے کے جھنجھٹ سے نکلے
ابھی سب سے ہموار سوزن نکالے
یہ ٹاٹ اور مخمل کا کرتا سنبھالے
مرادوں کی پوشاک جھٹ پٹ سیے
شام ڈھلنے سے پہلے ہی تیار کردے
رفو گر سے کہیو ۔۔۔۔۔۔۔
عبیرہ احمد