جنہیں فلک پہ ڈھونڈتے رہے
وہ راز خواب ہیں
جو دل کے سبز طاقچوں پہ انتظار میں رہے
کہ ہم ادھر بھی جھانک لیں
مگر غبار_ کہنگی بصیرتوں کو دل کے راستے
سے دور لے گیا
خمار غیب کی تھکن
حضور کی لطافتیں نا پا سکی
اورہم خمار_غیب کی تھکن میں مبتلا رہے
جنہیں فلک پہ ڈھونڈتے رہے
وہ راز خواب ہیں
جو دل کے سبز طاقچوں پہ انتظار میں رہے
کہ ہم ادھر بھی جھانک لیں
مگر غبار_ کہنگی بصیرتوں کو دل کے راستے
سے دور لے گیا
خمار غیب کی تھکن
حضور کی لطافتیں نا پا سکی
اورہم خمار_غیب کی تھکن میں مبتلا رہے