جیتا بھی تمھارا ہے یہ ہارا بھی تمھارا
جیسا بھی ہے اب دل ہے ہمارا بھی تمھارا
دریا میں کوئی چیز ہماری تو نہیں ہے
لہریں بھی تمھاری ہیں کنارا بھی تمھارا
دیکھا تھا جو اک بار أن آنکھوں نے ہماری
ہم دیکھیں گے وہ خوب دوبارہ بھی تمھارا
ہم لوگ تو پس منظرـامکاں کے ہیں پتھر
آنکھیں بھی تمھاری ہیں نظارا بھی تمھارا
جانے وہ خلش کیا تھی ہمیں جس نے جگایا
راتیں بھی تمھاری ہیں ستارا بھی تمھارا