غزل

یہ تحریر 198 مرتبہ دیکھی گئی

یہ ہے عشق کوئی بلا نہیں
وہی درد جس کی دوا نہیں
اسی گل کے خواب میں مست ہوں
جو ابھی کہیں پہ کھلا نہیں
یہاں ہر قدم پہ وہ ساتھ ہے
جسے لاکھ ڈھونڈا ملا نہیں
میں ڈرا ہی رہتا ہوں بے سبب
وہ تو مجھ سے اتنا خفا نہیں
کسے فکر دامن چاک کی
اسی واسطے تو سیا نہیں
تھی فضول شیخ کی گفتگو
سو جواب میں نے دیا نہیں
مجھے ملتیں جس سے فراغتیں
وہی کام میں نے کیا نہیں
یہ سہیل کیسی ہے زندگی
ترا جس میں کوئی بھلا نہیں

سلیم سہیل
http://auragesabz.gamecraftpro.com/%d8%b3%d9%84%db%8c%d9%85-%d8%b3%db%81%db%8c%d9%84/