وہ چاند مجھ سے دور ستارا بھی دور ہے
دیکھا تھا جو سفر میں نظارا بھی دور ہے
ڈوبا ہوں میں تو ڈوبنے والوں کے ساتھ ہوں
اب تو بھی مجھ سے دور کنارا بھی دور ہے
آ مل کے اپنا وقت گزاریں کسی طرح
گھر سے میں دور شہر تمہا را بھی دور ہے
دنیا سے اور دل سے کہیں دور جا بسے
اب ہم سے فائدہ بھی خسارا بھی دور ہے
کتنا سفر کروں میں جدائی کے دشت میں
اک بار دور ہے وہ دوبا را بھی دور ہے
اشفاق عامر