غزل

یہ تحریر 280 مرتبہ دیکھی گئی


میری منزل اور ہے سب سے الگ رہتا ہوں میں
نہ کسی نے جو سنی وہ داستاں کہتا ہوں میں
میں کبھی پایاب تو سیلاب بنتا ہوں کبھی
بس یہی کافی ہے اپنی موج میں بہتا ہوں میں
فاصلے ہیں ان گنت اور منزلیں اوجھل میں ہیں
کیا خبر پہنچوں کہاں، یہ دکھ بہت سہتا ہوں میں
یاد رکھنے سے غرض نہ بھول جانے سے غرض
اپنی ہستی سے بھی شاید بے خبر رہتا ہوں میں
شش جہت کی قید سے تنگ آ چکا ہوں اے سہیل
جی میں ہے محسوس ہو جائے کہ بے جہتا ہوں میں

سلیم سہیل
http://auragesabz.gamecraftpro.com/%d8%b3%d9%84%db%8c%d9%85-%d8%b3%db%81%db%8c%d9%84/