شجر کی اپنی ضرورتیں ہیں

یہ تحریر 164 مرتبہ دیکھی گئی

شجر سے پیوست رہنا اچھا
مگر نہ ایسے
کہ دھوپ کھانے کوئی بھی پنچھی
کبھی بھی پر کھول کر نہ نکلے

قیام کرنے سے پیشتر
اس شجر کی صورت تو دیکھ لیجے
پٹا پڑا ہے جو گھونسلوں سے
وہ فاختائیں ہوں،چیل کوے ہوں، بوم ہوں یا سیاہ شپّر
تمام نسلوں کے سارے اچھے برے پرندوں کی ایک ضد ہے
زمیں پہ پھیلی جڑوں سے لے کر جٹاؤں تک
ایک ہی شجر پر
نہیں ہے بالشت بھر کا ٹکڑا بھی اب تو محفوظ حق سے خالی
شجر کے والی
شجر کی محکم جڑوں سے مسکن اسارنے والی چیونٹیوں کے سوا
کوئی بھی نہیں سمجھتا
شجر کی اپنی ضرورتیں ہیں