11 اکتوبر 2024
ادبی بیٹھک الحمرا مال روڈ لاہور
ستارہ امتیاز سلمیٰ اعوان
آپ جگت آپا ہیں اس لیے میں ان کو آپا ہی کہونگی ورنہ بے ادبی ہوگی
ادبی خدمات پر ستارہ امتیاز پانے والی سلمی اعوان عصر حاضر میں اردو نثری ادب کا بہت بڑا نام ہیں ۔
ان کا تعارف کیسا کہ آپ اپنا تعارف ہوا بہار کی ہے
محبتی محنتی اور مشقتی
آج یہاں آنے والے سب ان کی بے لوث محبت اور بے پایاں شفقت کے اسیر ہیں ۔
سلمی اعوان آپا سے کئ بار سرسری ملاقات رہی پھر مجھے ایک صاحب نے مشورہ دیا سلمی اعوان سے کتاب کا دیباچہ لکھواو معتبر ہوجاوگی اور میں معتبری کے حصول کی تمنا لیے نہر کنارے بسی بستی میں کالے پھاٹک والے وسیع گھر تک جا پہنچی ۔ دروازہ چوپٹ کھلا تھا باسیوں کو نہ کسی چور ڈاکو کا ڈر تھا نہ بن بلائے مہمان کی پرواہ ۔ لان میں ایک صاحب جو اتنے طویل وعریض تھے جیسے دیو ۔ آپا کا پوچھنے پر کمال بے نیازی سے برآمدے میں کھلتے پانچ چھ جالی دار دروازوں کی طرف اشارہ کردیا ۔ بوکھلاہٹ میں قریب ترین دروازے پر دستک دی آواز آئ ” کونڑ ایں ؟ لنگھ آ ”
دسمبر کے زرد سورج کی آخری آخری ملگجی روشنی میں بائیں کو ایک مسہری اور دائیں طرف صوفے ان کے بھی پرے سفید پردے کی اوٹ میں ٹیوب لائٹ کی سفید روشنی ۔ ہر طرف کتابیں اور پھر سفید پردے کے پیچھے سے آواز آئی ” بولدا نئیں کونڑ ایں ؟
آپا پردے کے پیچھے ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر پر کام کررہی تھیں اور کمرے میں ہر طرف کتابیں اور ان کی خوشبو تھی ۔ اس دن
آپا سے پہلا با ضابطہ تعارف ہوا اس کے بعد ان کے گھر اور دل کے سب دروازے جو کھلے ہی رہتے ہیں میرے لیے آغوش مادر کی طرح وا ہوگئے ۔
میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا وہ اندرون شہر لاہور کی گلیاں یونہی اکیلی گھومتی پھری ہیں پکوڑے کھاتی ہوئ اور مشاہدات جمع کرتی ہوئ ۔
بے خوف اور نڈر ۔
اب کچھ باقاعدہ تعارف کرادیا جائے تاکہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آوے
سلمی اعوان سمّی پور جالندھر میں 1943 میں پیدا ہوئیں تقسیم کے بعد لاہور میں رہیں ۔ پاوں میں چکر تھا شاید جو بچپن سے اب تک انہیں چلارہا ہے اور سلمی اعوان سکندر اعظم سے زیادہ ہی دنیا دیکھ پرکھ چکی ہیں ۔ان مسافتوں اور سیاحتوں اور مشقتوں سے حاصل ہونے والے تجربات اور مشاہدات وہ مسلسل سپرد قرطاس کرتی رہیں ۔
اعلی تعلیم پنجاب یونیورسٹی اور ڈھاکہ یونیورسٹی بنگلہ دیش سے حاصل کی ۔ ڈھاکہ جب ہمارا مشرقی پاکستان تھا ۔ سلمی اعوان 1969 اور 1970 کے مزاحمت بھرے برسوں میں وہاں رہیں ۔ لاہور میں کامیاب اور بھرپور گھریلو زندگی گزارنے کے ساتھ بہترین مدرس ہیں ۔ گورنمنٹ جاب کے بعد 1990 سے لاہور گیرژن گرائمر اسکول L GG S کی بنیاد رکھی ۔ یہ ادارہ آج ایک مثال ہے ان تھک محنت کی ۔
سلمی اعوان کی تصانیف
ناول
- تنہا
- لہو رنگ فلسطین
- یہ میرا بلتستان
- ثاقب ( 1965 کیجنگ کے پس منظر میں )
5.گھروندا اک ریت کا
6 . زرغونہ - شیبہ
افسانوی مجموعے - کہانیاں دنیا کی
The sky remained Silent
کہانیاں دنیا کی کا انگریزی ترجمہ - بیچ بچولن
- خوابوں کے رنگ
- برف میں دھنسی عورت کچھ کہتی ہے
5 . ذرا سنو تو فسانہ میرا
سفرنا مے ۔ - سندر چترال
- میرا گلگت وہنزہ
- مصر میرا خواب
- روس کی ایک جھلک
- عراق اشک بار ہیں ہم
- استنبول کہ عالم میں منتخب
- سیلون کے ساحل ، ہند کے میدان
8 . اٹلی ہے دیکھنے کی چیز - شام امن سے جنگ تک
- تیرےافق بے حدود و بے تغور
11.حیرت بھری آنکھ میں چین
کالموں کا مجموعہ
- باتیں دنیا اور دل کی
- جو دیکھا جو سنا
- مجھے فکر جہاں کیوں ہے
مضامین
عالمی ادب کی فروزاں قندیلیں ( حصہ اول
🔼
ہونا تو یہ چاہیے مزید مشہور ہوکر آپا مغرور بھی ہوجائیں ہم جیسے ہما شما کو منہ بھی نہ لگائیں
غرور تو ہے ان کو اندازہ ہوگیا ہے
اس کی وجہ بھی ہے سن لیجےء
اپنے آپ پہ کیوں نہ ہو پھر ان کو اتنا مان
سارے جگ کی بنی ہیں آپا جب سلمی اعوان
دعا ہے عمر میں اور قلم میں برکت عطا ہو ۔